How to setup home school for remote learning? گھر میں سکول کیسے بنائیں؟ میرے گھر کی ایک مثال اور چند تدابیر

اس پوسٹ میں میرے amazon  کے affiliate  لنکس موجود ہیں. اگر آپ ان کے ذریے کچھ خریدتے ہیں تو مجھے اس کا تھوڑا سا commission ملتا ہے ، لیکن اس کا price پے فرق نہیں پڑتا.

آج کل کے حالت میں ہم سب ایک نئی حقیقت میں جینا سیکھ رہے ہیں۔ جہاں پر بڑے لوگ گھر سے بیٹھ کر آفس کا کام کرنا سیکھ رہے ہیں، وہیں پر ہمارے بچے سکول جانے کا نیا راستہ آزما رہے ہیں۔ ایسا راستہ جو ایک کمرے سے شروع ہو کر دوسرے کمرے پر ختم ہو جاتا ہے۔

ہوم اسکول کا مطلب تبدیل ہو گیا ہے. کچھ عرصہ قبل، صبح کے وقت ہم سکول اور آفس کی روانگی کی تیاری اور بھاگم دوڑ میں مصروف ہوتے تھے۔ میں بھٰی ان سرگرمیوں کا حصہ تھٰی اور آتے جاتے سڑک پر گاڑیوں کی بھرمار سے نالاں تھی. اب تو یوں لگتا ہے جیسے یہ کوئی بھولی بسری بات ہو۔

کووڈ  نے ہم سب کو اپنی زندگی کی روز مرّہ مصروفیت کا مطلب تبدیل کرنے پر مجبور کر دیا ہے.

Photo by Vlad Fonsark from Pexels

اس کا نتیجہ یہ ہے کہ اب ہم گھر پر پہلے سے کہیں زیادہ وقت گزار رہے ہیں۔

گھر بنا آفس بھی اور اسکول بھی

ایک مقامی رپورٹ کے مطابق، گوگل کے اعدادوشمار یہ ثابت کر رہے ہیں کہ اب ہم قریباً دس فیصد (۱۰) مزید وقت گھر پہ گزار رہے ہیں۔ جہاں گھر پہ رہنے سے آنے جانے کی ٹریفک کا جھنجھٹ ختم ہوا، وہیں پہ گھر پر رہنے والوں، بالخصوص خواتین پر مزید ذمے داریاں بڑھ گئی ہیں۔ سو گھر بیک وقت آفس اور اسکول بھی بن گیا ہے .

میری بیٹی نے اس سال سے کے جی جانا شروع کیا ہے۔ جہاں ایک نئی روٹین  بنانا آسان نہیں تھا، وہاں پر یہ احساس ہوا کہ گھر سے اسکول کا کام کرنے اور کلاس اتٹنڈ کرنے کے لئے کوئی مناسب جگہ بنانے کی شدید ضرورت تھی. شروع شروع میں کافی وقت تو یہ سوچنے میں لگ جاتا تھا کہ کس کمرے کا کون سا حصہ انٹرنیٹ کے لئے ٹھیک ہے۔ پھر کبھی ایک کتاب چاہئے جو کہ کسی دوسرے کونے میں پڑی ہے تو کبھی کوئی اور مسئلہ توجہ طلب ہوتا تھا۔ اتنے میں چھوٹی کی چیخ و پکار سے رہا سہا سکون بھی غائب ہو جاتا۔

آخر ایک دن تنگ آکر میں نے اس صورتحال سے نمٹنے کا تہئیہ کیا اور پن ٹرسٹ پر دھاوہ بول دیا۔ ایک سے بڑھ کر ایک خوبصورت تصاویر دیکھ کر جہاں جی خوش ہوا، وہاں پر یہ بھی اندازہ ہوا کہ ہوبہو ایسی جگہ بنانے کے لئے کافی ٹھیک ٹھاک خرچہ بھی چاہئے۔ چنانچہ میں نے اپنے میاں کو چند سیدھی سادی مثالیں دیں ۔ چونکہ صاحب لکڑی کی چیزیں خود بنانے میں دلچسپی بھی رکھتے ہیں، اس لئے منصوبے کی شکل مزید ابھرنی شروع ہو گئی۔

آخر ایک ویک اینڈ کی انتھک محنت (جس کا بیشر حصہ بچوں کی حصّہ کرنے کی کوشش پر مبنی تھا) اور ہارڈوئیراسٹور کے چند چکروں کے بعد ہماری مختصر جمالی (منملزم) پر مبنی میز وجود میں آئی۔

اس کے بعد کے چند دن اس جگہ کو مزید سجانے میں لگ گئے۔ لیکن نتیجہ خاطر خواہ نکلا. اب ہم سب کا اسی میز پر بیٹھ کر کام کرنے کا جی کرتا ہے. اسکے علاوہ ہر چیز اپنی جگہ پر ٹھیک سے رکھنا بہت آسان ہو گیا ہے . اسکول سے جو مہینے بھر کی کتابیں اور دوسری چیزیں ملتی ہیں ، وہ بھی ایک جگہ پر رکھ دیں ہیں تاکے آسان پہنچ میں رہیں.

میں نے اس پورے مرحلے کے دوران جو سیکھا، وہ میں ترتیب سے بیان کر رہی ہوں .ہو سکتا ہے آپکو بھی کچھ ٹپس مل جائیں .

1 . درست کمرے کا انتخاب Choosing an appropriate area :

سب سے پہلے اس بارے میں سوچیں کہ کام کے دوران وہاں پر کتنا شور ہو گا. کچن یا ایسی مشترکہ جگہ جہاں پہ زیادہ آنا جانا ہو، کے قریب بیٹھنے سے توجہ میں خلل پڑتا ہے. اس لئے ایسی جگہ منتخب کریں جہاں پر عام طور پر خاموشی رہتی ہو . میں نے اس لئے مہمان خانے (گیسٹ روم ) کا انتخاب کیا .پہلے وہاں کھڑکی کے آگے ایک ڈریسر پڑا ہوا تھا، جو فی الحال استعمال نہیں ہو رہا تھا . فیتے ( measuring tape) سے ناپ کر اندازہ ہوا کے اس کھڑکی کی ساتھ والی دیوار کے سامنے ڈریسر رکھنے سے کھڑکی کے آگے میز رکھنے کی خاطر خواہ جگہ نکل آئے گی. سو کوشش کریں کہ اپنے گھر پر نظر ڈال کے ایسا کمرہ منتخب کریں.

home school setup

2 . روشنی کی سمت کا اندازہ determine the direction of light source :

اگر کمرے میں کھڑکی موجود ہے تو اس سے بہتر روشنی نہیں ہو گی. لیکن اگر نہیں ہے، تو بھی مصنوعی روشنی کے لئے ٹیبل لیمپ یا فلور لیمپ استعمال کر سکتے ہیں.مجھے فلحال جو لیمپ پسند آیا ہے وہ اس لنک پر موجود ہے .(affiliate ) سورج یا مصنوعی روشنی کی سمت کا اندازہ لگانا بھی ضروری ہے. شمال یا جنوبی سمت میں کھلنے والی کھڑکی عام طور پر ٹھیک رہتی ہے. اکثر روشنی اگر سکرین کے پیچھے سے پڑے تو چہرہ بہتر نظر آتا ہے . اور روشنی کا ایک دہرا فائدہ یہ ہے کہ میز پر پودے رکھے جا سکتے ہیں . پودے ہماری صحت پر بہت مثبت اثر ڈالتے ہیں. اپنے روز مرہ کے کاموں کی جگہ پہ پودوں کا اضافہ ہمارے موڈ اور کام پر بہت اچھا اثر ڈالتا ہے. اسکے بارے میں چند اور ٹپس میں ایک اور پوسٹ میں بتاؤں گی.

3. تاروں اور بجلی کی چیزوں کو لگانے کے لئے ساکٹ

choosing power outlet :

ہمیں اپنی میز کے اوپر ایک ٹیبلٹ (affiliate ) ہی استعمال کرنا پڑتی ہے اور ساتھ میں شام کے لئے ایک ٹیبل لیمپ کی ضرورت پڑتی ہے سو ہمیں دو پلگ لگانا پڑتے ہیں جو کہ بالکل میز کے ساتھ ہیں . اسکے بعد یہ دیکھنا ضروری ہے کہ وہاں پر انٹرنیٹ کا سگنل کمزور تو نہیں ہو گا؟ ہمیں اندازہ ہوا کہ اس جگہ کے لئے زیادہ طاقتور موڈیم چاہیے . اسکے علاوہ اس بات کا دھیان رکھیں کہ بجلی کے پلگ لگانے کی جگہ پہنچ میں ہے یا نہیں ؟ورنہ ایک سادی سی ایکسٹینشن سے کام آسان ہو جاتا ہے-(affiliate )

4 . فرنیچر کا انتخاب

(selecting the appropriate furniture (including storage :

جیسا کے میں نے پہلے کہا، پنٹرسٹ پر میزوں کے بےتحاشا آئیڈیاز موجود تھے . لیکن جب بازار میں اور آن لائن پتا کیا تو زیادہ تر میز کافی مہنگے تھے اور سستے والے تو دستیاب ہی نہیں تھے. سو ہم نے سوچا کیوں نہ گھر میں پہلے سے موجود فرنیچر کو استعمال کیا جائے . ہمارے پاس ایک پرانی آفس کی کرسی تھی اور لکڑی کے کچھ فالتو ٹکڑے بھی پڑے تھے . آخر ایک سادہ سی لکڑی کی میز بن گئی ۔ اوپر سے سفید رنگ کا پینٹ بھی کر دیا (اس حصّے میں بچوں نے پرجوش طریقے سے حصّہ لیا) اور یوں ہماری اسٹڈی ٹیبل بن گیی . اگر آپ بنی بنایی ٹیبل خریدنا چاہتے ہیں تو یہ ٹیبل ملاحظہ کریں .

پینٹ اور لکڑی کا کل خرچہ قریباً چالیس ( 40) ڈالر بنا. اس کے علاوہ میز کے اوپر شیشے کی بجایے موٹا پلاسٹک کا ٹکڑا ڈال دیا (affiliate ) جو کے ٢٠ ڈالر کا تھا . اس کا فائدہ یہ ہوا کہ میز کی صفائی آسان اور دیکھنے میں بھی بہتر لگا. صرف ایک چھوٹے شیلف کا اضافہ کرنا پڑا. وہ بھی پہلے سے موجود کارڈبورڈ کے ڈبوں کے ساتھ میچ کیا تاکے وہ بھی کام آ جائیں. یہ قریباً ٤٠ ڈالر کا پڑا.اس طرح کا شیلف دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں. اس کا فائدہ یہ ہوا کہ ٹیبل پر صرف ضرورت کی چند ایک کتابوں کے علاوہ باقی چیزیں پہنچ میں رکھنی بہت آسان ہو گئیں۔

5. ٹیبل کی سجاوٹ اور رنگوں کا انتخاب

Picking out your color scheme to accessorize :

اب میرا پسندیدہ مرحلہ آیا . اسکول کے روز کے کام کرنے کے لئے جو چیزیں درکار تھیں ، وہ میں نے سامنے رکھیں اور جن چیزوں کی ضرورت تھی ان کے لئے گھر میں تلاش شروع کی. اتفاق سے میں نے ڈالر اسٹور سے چوٹی پلاسٹک کی درازیں خریدی ہوئی تھیں جو کے ہمارے رنگوں کے امتزاج کے ساتھ جاتیں تھیں. رنگوں کا انتخاب ہماری دماغی صحت اور سوچ پر اثر انداز ہوتا ہے.

اس موضوع پر تحقیق کے مطابق رنگ ہماری شخصیت پر اچھے یا برے اثرات ڈالتے ہیں . سو میں نے نیلے رنگ کا ایک شیڈ پسند کر کے اسکے مطابق چیزیں جمع کیں. ایک ہی رنگ استمعال کرنے سے دماغ الجھتا کم ہے. رنگوں کے بارے میں تحقیق بے تحاشا ہے، سو اس کے بارے میں اگر مزید بات کرنی ہے تو نیچے اپنی را یے ضرور دیں .

6. کوڑا اور فالتو چیزوں کا ٹھکانا(Setting up a  trash area )  :

سب سے آخر میں یہ بہت ضروری ہے کہ کام کے دوران جو بھی کوڑا ہو اس کو پھینکنے کی جگہ ٹیبل کے قریب ہو تا کے بار بار اٹھنا نہ پڑے. بچے ویسے ہی بہانے بہانے سے اٹھنے کی کوشش کرتے ہیں. میرے پاس ایک سادہ پلاسٹک کا بن تھا . سو ٹیبل کے قریب رکھ دیا تا کے کوڑا اس میں ڈالیں اور اٹھنے کا ایک بہانہ بھی کم ہو .

امید ہے آپ کو میری اس کوشش سے کچھ سیکھنے کو ملے گا. گھر کے نظام کو بہتر کرنے کے نت نئے طریقے ڈھونڈھنا مجھے بہت مزہ دیتا ہے. آپ بھی نیچے رائے میں اپنی پسندیدہ ٹپس کا ذکر کریں. اور اگر کوشش پسند آئی ہو تو شیر  کرنا مت بھولیں . آیندہ آنے والی پوسٹس کے بارے میں جاننے کے لئے ہماری لسٹ کو سبسکرائب کریں .

3 thoughts on “How to setup home school for remote learning? گھر میں سکول کیسے بنائیں؟ میرے گھر کی ایک مثال اور چند تدابیر”

  1. Very refreshing to read a blog in urdu. Didn’t realize how much I missed it until I read this. Also love the little corner and handmade table!

    1. Thank you for your encouraging words. I am working on adding features to make content truly bilingual. Please check back soon for more 🙂

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *