کیا آپ کارآمد ہیں؟ کتاب کا تبصرہ

Read this in: English

آج کل کافی خیالات میں ہم گھرے ہوئے ہیں۔ کئی ایسے سوالات بھی ذہن میں آتے ہیں جو شاید عام زندگی کی مصروفیت میں نہیں آتے۔ میں نے بھی ان دنوں کافی کتابوں پر ہاتھ صاف کیا ہے، جو کہ میڈیکل کالج کے دنوں کے بعد شاید پہلی بار ہے۔ ایک بہت غور طلب سوال جو میرے ذہن میں منڈلا رہا ہے، وہ یہ ہے کہ ہمارے نزدیک فائدہ مند ہونا کسے کہا جاتا ہے؟ ہماری ذات کے کونسے پہلو ایسے ہیں جن کے بارے میں ہم ابھی کچھ نہیں جانتے۔ ہماری برادری میں ایسی کون سی چیزیں ہیں جن سے ہم بے خبر ہیں؟

یہ سوال میرے ذہن میں تب سے گردش کر رہا ہے جب سے میں نے ایک بہت دلچسپ کتاب پڑھی جس کا نام ہے ” how to do nothing, by Jenny Odell.” اس کا موضوع یہ ہے کہ ہمارے ماحول میں کونسی چیزیں کارآمد ہیں اور کونسی نہیں، اس بات کا تجزیہ کرنے کے کئی طریقے ہیں۔

آپ کے نظرئے کے مطابق آپ کی سوچ تبدیل ہوتی رہتی ہے۔

بے کار درخت

اس کی مثال چوتھی صدی کے فلسفی ژونگ ژو کی کئی کہانیوں سے دی گئی ہے۔ مثلاً اس میں ایک لکڑ ہارے کی کہانی تھی جو کہ ایک پرانے، ٹیڑھے میڑھے درخت کو دیکھ کر یہ سوچ کر اسے نہیں کاٹتا کہ اسکی کٹی ہوئی لکڑی تو بہت بے کار ہو گی، بھدی ہو گی۔ دہی درخت اس کے خواب میں آتا ہے اور پوچھتا ہے کہ ” کیا تم میرا موازنہ ان مفید درختوں سے کر رہے ہو؟” پھر وہ ان خوبصورت درختوں کی طرف اشارہ کرتا ہے جنہیں وہ روز کاٹ کر لکڑی کے ٹکڑوں میں تبدیل کرتا رہتا ہے۔ “اگر میں کسی کام کا ہوتا تو کیا میں کبھی اتنا بڑا ہوتا؟”

اس کہانی کے ساتھ ساتھ اور بھی ایسے کئی حوالے ہیں اس کتاب میں جن کے ذریعے مجھ پر کئی انکشافات ہوئے ہیں۔ ہماری پہچان کا ایک اہم حصہ یہ ہوتا ہے کہ ہم کس کس کے لئے کارآمد ہیں، اور یہ جواب وقت کے ساتھ ساتھ تبدیل ہوتا دہتا ہے۔ یہ سوچنا کہ یہ ایک سا رہتا ہے، بہت احمقانہ بات ہو گی۔

اس کتاب میں اور بھی کئی زاویوں سے اس بات کا جائزہ لیا گیا ہے کہ ہمارے ذہن اور تمدن کے خیال میں کون سی چیزوں کو تبدیل کر کے مزید کارآمد بنایا جاتا ہے، اور یہ کہ یہ سوچ کئی چیزوں میں بہت محدود ہے۔ اس لئے ہم اکثر اس بارے میں نہیں سوچتے کہ یہ فائدہ مندی کس کے نقطہ نظر کے مطابق ہے۔

میں چاہتی ہوں کہ میں آہستہ آہستہ مزید فائدہ مند بنوں مگر کس چیز کے لئیے؟

فائدہ مندی کی مثال

کسی بھی زاوئیے سے دیکھیں تو افادیت کا مطلب ہے وقت کے ساتھ ساتھ آپ جن چیزوں پریقین رکھتے ہیں، ان کے حساب سے اپنی فائدہ مندی کو بڑھاتے جائیں۔ اس کا مطلب یہ ہے، کہ ہمیں گفتگو کے ذریعے ایک دوسرے سے بات کر کے یہ سمجھنے میں آسانی ہو گی کہ ہم کیسے ایک دوسرے کے کام آسکتے ہیں۔

مگر اس تبدیلی کو کبھی تو ہمیں کھلے دل سے قبول کرنا چاہیئے اور کچھ مواقع پر ان سے بچنا چاہیئے۔

ہمارے توجہ طلب معاشرے میں اب ایک دوسرے سے آمنے سامنے بات کرنے کی جگہ کم سے کم ہوتی جا رہی ہے۔ اس کی جگہ ہمارے آن لائن موجود نک سک سے درست اور فلٹر کے پردوں میں لپٹے ہوئے وجود نے لے لی ہے۔ آپ کیسے جان سکتے ہیں کہ آپ فائدہ مند ہیں یا نہیں؟

ہماری زندگی میں موجود سوشل میڈیا کی بھرمار کی وجہ سے ہمارا ذہن منتشر رہتا ہے اور ہمیں اپنے کارآمد ہونے کے عمل کو سیکھنے میں دشواری ہو رہی ہے۔ جب ہماری یکسوئ میں خلل آتا رہے گا تو کوئی بھی غور طلب کام کرنا بہت مشکل لگے گا۔

میرے خیال میں ہمیں اس ماحول کے خلاف جدوجہد کرنی چاہیئے جس میں ہم سب صرف یکساں ہر چیز پر اتفاق کرتے رہیں اور جہاں کوئی اعتراض کرنے یا اختلاف کرنے کی جراّت نہ کر سکے۔ اس ماحول میں انفرادیت کو پانی ڈال ڈال کر اتنا پتلا کر دیا جاتا ہے کہ ہر کسی کا ایک ہی ملتا جلتا جواب ہوتا ہے اور جو کوئی اس جواب سے تھوڑا الگ ہو، اسے سب دھکا دے کر پیچھے کر دیتے ہیں۔

ہماری توجہ کو نئی سمت دی کر اپنی افادیت میں اضافہ کرنا

ہمیں اپنی توجہ ارد گرد اپنے جیسے لوگوں کو دینی ہے، جو اپنی افادیت کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ ان کے ذہن میں بھی کئی ایسے سوالات ہیں۔ اس کے لئے ایک دوسرے سے بات چیت کرنا ایک انتہائی موثر ذریعہ ہے۔ ساتھ ہی ساتھ، اپنے ارد گرد کے ماحول کو غر سے دیکھنا بھی اس کا حصہ ہے۔

پردیس میں رہتے ہوئے ہمارے ارد گرد بے تحاشا نت نئی اقسام کے درخت اور چرند پرند ہیں، جن کے نام سے ہم ناواقف ہیں۔ میری اب کوشش ہے کہ شروع یہاں سے کروں اور یہ اندازہ لگاؤں کہ اس ماحول میں میری کیا افادیت ہے۔

میں نے اس کتاب کے ذریعے ایک ایپ دریافت کی ہے جس کے ذریعے آپ باآسانی اپنے فون کے کیمرے کو استعمال کرتے ہوئے ان چرند پرند اور پودے کے نام سے واقف ہو سکتے ہیں۔ حال ہی میں میرا ایک خوبصورت پارک جانے کا اتفاق ہوا اور میں نے بہت سے جانے پہچانے پودوں سے اس ایپ کے ذریعے تعارف حاصل کیا۔

خوش آمدید نئے دوستو

ایسا محسوس ہو رہا تھا میں ان سے پہلی بار متعارف ہو رہی ہوں۔ اس سے قبل وہ محض پسِ پردہ موجود اور میرے لئے یکسر اجنبی تھے۔

فائدہ
آج کھانا پر اس دوست سے ملاقات ہوئی

آپ بھی ایسے ان سے متعارف ہو سکتے ہیں۔ اس ایپ کا نام اور لنک اینڈرائڈ کے لئے یہ ہے اور ایپل کے صارفین کے لئے یہ ہے

اس طرح آپ اس سلسلے کو اپنے بچوں تک بھی پہنچا سکتے ہیں۔ وہ بھی اپنے پڑوسیوں سے تعارف حاصل کر سکتے ہیں۔ شائد ان کی گفتگو بھی ہم سے بہتر ہو۔

میں نے یہیں پر ایک خلیج نما کھاڑی کی تصویر بھی لی جو کہ اردو کوو کا مطلب باآسانی سمجھا سکے۔ میں اس سے بہتر تصویر کا انتخاب نہیں کر سکتی تھی۔

سو میرا سوال آپ سے یہ ہے، کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کون ہیں؟ کیا آپ دوسروں کو فائدہ پہنچا رہے ہیں؟

کیا یہ پوسٹ آپ کو فائدہ مند لگی؟

Read this in: English

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے