ہمارا اردو کا دلچسپ سفر! کیوں اور کیسے کے تین طریقے!

Read this in: English

مصنفہ: سنبل

یہ ہمارے اردوسکھانے کے سلسلے کا دوسرا حصہ ہے اس کا پہلا حصہ جس میں ہم نے زبان سیکھنے کے لئے نظموں کی مدد لینے کے بارے میں بات کی، پڑھنے کے لئے یہاں پر کلک کریں۔

مجھے اپنی کہانی یہاں بتاتے ہوئے بیحد خوشی ہو رہی ہے۔ جناب سب سے پہلے تو مجھے اپنا تعارف کرانا چاہیئے۔ میرا نام سنبل ہے اور میں عینی کو تقریباً پچھلے دس سالوں سے جانتی ہوں۔ (یقین آنا مشکل ہے!) جب اس نے مجھے کہا کہ میں اپنے بچوں کو اردو سکھانے کے تجربے کے بارے میں لکھوں، تو میں نے سوچا اس میں حرج ہی کیا ہے؟

تو جی

تھوڑا اور بتا دوں کہ میں کینیڈا کے شہر ٹورونٹو میں اپنے میاں اور تین بچوں کے ساتھ رہتی ہوں، جن کی عمریں بالترتیب ۸، ۵ اور ۱ سال ہیں۔ اردو میری مادری زبان ہے، لیکن کینیڈا میں انگلش اور اسکے بعد فرنچ زیادہ عام بولی جاتی ہے۔ اسی لئے بچوں کو کون سی زبان گھر پر سکھائی جائے، ہم نے اس بارے میں کافی سوچا۔

میرے میاں اور میں نے ہمیشہ گھر میں بچوں کے ساتھ انگلش بولتے آئے ہیں۔ ہمارے خیال میں اس طرح انہیں ایک زبان پر عبور حاصل کرنے میں آسانی ہوتی۔ اس کے علاوہ ڈے کیئر بھیجنے میں بھی آسانی ہوتی۔

خیالات میں تبدیلی

لیکن ۲۰۲۰ شروع ہوتے ہی ہمارا نظریہ مکمل طور پر تبدیل ہو گیا۔ باہر نکلنے پر پابندی ہونے کی وجہ سے گھر پر بچوں کے ساتھ زیادہ وقت گزرنا شروع ہوا اور آپس کا تعلق بھی مزید گہرا ہوا۔ مارچ ۲۰۲۰ سے پہلے میرے بچوں کو اردو کا ایک لفظ نہیں آتا تھا۔ پھر یہ خیال آیا کہ کیوں نہ گھر پر سب مل کر اردو کھیل کھیل میں سیکھیں۔

اس طریقے کو آزمانے کے بعد میری بیٹی نے تھوڑے ہی عرصے میں نظم بلبل کا بچہ سمجھ کر پڑھنا سیکھ لیا۔ ویڈیو دیکھنے کے لئے یہاں پر کلک کریں۔

اردو کا لا جواب سفر

خفیہ ہتھیار :اردو

یہ سب ہونے سے پہلے، میں اور میرے میاں کے لئے اردو ایک خفیہ زبان کا کام دیتی تھی۔ میرے بہت سے جاننے والے بچوں کو انگلش سے پہلے اردو سکھاتے تھے۔ اس لئے بچوں کی مرضی اس میں شامل نہیں ہوتی تھی۔ چونکہ میرے بچے بڑے تھے، اس لئے میںان کے ساتھ مل کر یہ کرنا چاہتی تھی۔

دو زبانیں بولنے کا فائدہ

چونکہ ہم کینیڈا میں رہتے ہیں، اس لئے میں چاہتی ہوں کہ میرے بچے انگلش اور فرنچ دونوں سیکھیں۔ ایک بار ایک فرنچ استانی نے مجھے بتایا تھا کہ جو بچے دو زبانیں بولنا جانتے ہیں، ان کے لئے فرنچ سیکھنی زیادہ آسان ہوتی ہے بنسبت ان کے جو ایک ہی زبان جانتے ہیں۔ ایسا اس لئے ہوتا ہے کیونکہ انہیں زبان سیکھنے کا گر پہلے سے آتا ہے۔

اُسی وقت مجھے یہ خیال آیا کہ کیوں نہ بچوں کو ایسی زبان سکھائیں جو ہم خود بخوبی جانتے ہیں، اس طرح انہیں مزید دوسری زبانیں سیکھنا بھی آ جائے گا۔

شروع کرنے کا عمل

شروع کرنے سے پہلے ہم نے مل کر چند اصول طے کئے۔ یہ سارا کام ان کا ہوم ورک نہیں ہو گا۔ بلکہ ہم سب مل کر ایک فیملی کی طرح اس کا حصہ بنیں گے۔

زبردست سفر کا آغاز

فہرست

اردو سیکھنے کا مقصد

مجھے لگتا ہے کوئی زبان سیکھنے سے پہلے مقصد پتہ ہونا چاہیے.

ہمارا اردو سیکھنے کا مقصد یہ تھا کہ بچے اردو میں عام بول چال کرسکیں، والدین کی بات سمجھ سکیں اور اردو میں کارٹون ڈرامے فلمیں اور ٹی وی پروگرام دیکھ سکیں سب ٹائٹلز کے بغیر. یہ مقصد حاصل کرنے کے لیے میں چاہتی تھی کہ بچے جلد سے جلد اردو خود سے بولنے لگیں تاکہ وہ خود ہی سیکھنے بھی لگیں

بچوں کا مقصد تھا کہ وہ خفیہ ہتھیار حاصل کر لیں جس سے والدین اور دادا دادی نانا نانی بات کرتے ہیں

سیکھنے کا عمل

بچے کھیل ہی کھیل میں جلدی سیکھ سکتے ہیں اس لیے میں چاہتی تھی اردو سکھانے کا طریقہ بھی کھیل کھیل میں اور مزے میں ہو جائے

ہمارے اردو کا سفر تین حصوں پر مبنی تھا

اردو میں جملے یاد کرلیں

کیونکہ میرے بچے بڑے ہیں، میں ان کو اردو میں لفظوں کے جملے سکھانا چاہتی تھی اس سے ان کی بول چال جلدی شروع ہو گئی اور ان کو اردو کی گرامر اور لفظوں کے معنی بھی جلد سمجھ آنے لگے۔

مثال کے طور پر بچوں کو یہ سکھائیں کہ ناشتے کا کیا مطلب ہے اس سے بہتر ہے کہ ان کو پورا جملہ سکھائیں تم ناشتے میں کیا کھاؤ گے؟

میں ناشتے میں پین کیک کھاؤں گی۔

میں نے ایک ٹیمپلیٹ بنایا ہے جس میں عام استعمال کرنے والے جملے لکھے ہیں اور ایک بلاگ ٹیمپلیٹ ہے جس میں آپ اپنی مرضی سے جملے لکھ سکتے ہیں آپ انہیں ریسرچ لائبریری میں جاکر ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔

میں نے اس کو مزیدار کیسے بنایا

اداکاری کے ذریعے . بچوں اور میں نےملکر گھر میں عام طور پر ہونے والے واقعات پرایک ڈرامہ بنایا۔ مثلاً کہ صبح سویرے بچوں کومیں اٹھا رہی ہوں یا امی کی دوست بچوں کو پارک میں اچانک مل جائیں۔ اس طرح بچے جملے خود سے بنانا بھی سیکھنے لگے۔

بچوں نے خوفناک اور مزاحیہ موقع بنائے تاکہ خوب ہنسی مذاق ہو ایک مزیدار واقعہ میں اچانک ایک ڈراؤنا عفریت (مونسٹر) گھر میں داخل ہو کر امی کو ڈرانے لگا۔

الفاظ کا ذخیرہ استعمال کرنے کی سرگرمیاں

ہم نے الفاظ کی ایک فہرست بنا دی تھی جو ہم اپنی سرگرمیوں میں استعمال کرتے تھے ہم نے کچھ مزیدار سرگرمیاں اپنے آپ کو ٹیسٹ کرنے کے لیے بنائی تھیں۔

ایک عام استعمال کرنے کے الفاظ کا ذخیرہ بنایا جس میں الفاظ کے الٹ بھی شامل ہیں۔. یہ ذخیرہ ہماری ریسورس لائبریری میںآپ باآسانی ڈھونڈ سکتے ہیں۔

موسموں کے نام سیکھنے کے لئے ہم نے یہ گانا استعمال کیا۔

دیکھنے کے لئے یہاں پر کلک کریں

گھر کے کمروں کے نام سیکھنے کے لئے بچوں نے ایک تصویر بنائی اور اس کو لیبل کیا مثال کے طور پر میری بیٹی نے یہ تصویر بنائی ہے

کمروں کے نام اردو میں
میری بیٹی نے گھر کے کمروں کی تصویر بنائی ہے ۔

جسم کے حصوں کے نام سیکھنے کے لئے میں نے پہلے ان کو ہر چیز کے نام بتائے

پھر میں ان کا امتحان لیتی تھی کہ کون پہلے جواب دے گا جو پہلے جواب دے گا اس کو ایک نمبر ملے گا۔ جس کے زیادہ پوائنٹ ہوتے وہ گیم جیت جاتا۔

گھر میں عام استعمال ہونے والے الفاظ سکھانے کے لیے میں نے نے ہر چیز پرٹیپ سے لیبل لکھ کر لگا دیا جیسے کہ میز کرسی پنکھا کھلونے چمچا کانٹا وغیرہ

بچوں کو اس طرح الفاظ ڈھونڈنے میں مزہ آ رہا تھا۔ میں ان کو کسی چیز کا نام بتاتی ہوںاور وہ اسے ڈھونڈ کر لاتے ہیں۔ اسطرح سے ان کو چیزوں کے نام یاد ہو گئے۔

اردو کے حروف سکھانے کے لیے میں ان سے پوچھتی ، اس حرف سے کون سا اردو کا لفظ شروع ہوتا ہے ؟

مثال کے طور پر بچوں نے ہنسی مذاق میں ہر حرف سے مزاحیہ لفظ جوڑنا شروع کیے جیسے ب سے بابابندوق چ سے چور مجھے خوشی ہوئی یہ جان کر کہ برقع ایونجر نامی کارٹون دیکھنے کا فائدہ ہوا اس کھیل میں

۳ بچوں کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ چہوٹی تقریریں تیارکریں

بچوں کو نئے الفاظ سکھانے کے لئے ان کو چھوٹی تقریریں عام مضامین پر تیار کروائیں

میں نے بچوں سے تین سے چار لائنوں کی تقریر لکھوائی اور پھر اس کو مختلف طریقوں سے بیان کروایا

اپنی بیٹی کے ساتھ جو مضمون میں نے پسند کیا وہ تھا کہ اپنا اور اپنے خاندان کا تعارف اردو میں کراؤ میں نے اس سے کئی بار تقریر دہرائی اور پھر اس نے مذاق سے پوچھا آپ مجھ سے یہ بار بار کیوں پوچھ رہی ہیں

میرے آخری خیالات

آپ کوشائد ایسا محسوس ہوتا ہوگا کہ بچے اردو سیکھنے کے لئے تیار نہیں ہیں، لیکن ان چھوٹے چھوٹے تجربات سے مجھے یہ جان کر بہت خوشی ہوئی کہ ان کا کافی مثبت نتیجہ نکلا اور بچوں نے کھیل ہی کھیل میں بیت کچھ سیکھ لیا۔۔

بچوں کو اور مجھے اس سفر میں بہت مزہ آ رہا ہے اور یہ میرے لیے سب سے اہم بات ہے میں چاہتی ہوں کہ بچےیہ جان لیں کہ وہ کچھ بھی سیکھ سکتے ہیں اگر وہ توجہ دیں

میرے بچے جتنی اچھی اردو سیکھ رہے ہیں یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بچوں میں سیکھنے کی صلاحیت بہت زیادہ ہے ، صرف تھوڑی توجہ کی ضرورت ہے۔

ذاتی طور پر مجھے سب سے زیادہ خوشی اس بات کی ہے کہ میرے بچے میری بچپن کی پسندیدہ نظم مچھلی کا بچہ گا رہے ہیں. نظم سننے کے لیے یہاں کلک کریں.

آئندہ کے مقاصد

ہماری اگلی کوشش ہو گی کہبچے خود سے اردو میں چھوٹی کہانیاں پڑھیں فی الحال ان کا اردو سمجھنا اور بولنے کی کوشش کرنا ہی میرے لئے بہت خوشی کا باعث ہے۔ آہستہ آہستہ ہم انہیں اردو لکھنا اور پڑھنا بھی سکھانا چاہتے ہیں۔

میں چاہتی ہوں کہ اگر آپ اس بارے میں سوچ بچار کر رہے ہیں کہ بچوں کو اردو سکھائیں یا نہیں تو ایک بار کوشش ضرور کرکے دیکھیں۔ امید ہے کہ آپ کو یہ طریقے فائدہ مند اور مزے دار لگے ہوں گے۔

اپنے خیالات اور رائے کے بارے میں ضرور آگاہ کیجئے گا۔

Read this in: English

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے